سیاہی - Siyahi 4 Reviews

By: Zarish Iqbal

E-book Price

PK Flag
PKR 300
INR Flag
INR 150
USD Flag
USD 1.99

راہ چلتے کبھی کوئی کتاب لکھی ہے ؟ لکھی ہوگی پر بشرطیکہ ہاتھوں سے نہیں نظروں سے ؟ قلم سے نہیں جذبات سے ؟ کاغذوں پہ نہیں روح پہ ؟ میں نے لکھی ہے ۔ میں نے اُنڈیلا ہے سیاہی کو راہ چلتے مسافروں پہ ۔ میں نے سمیٹا ہے اُن کے جذبات کو ، اُن کی وضاحتوں کو، اُن کے ارادوں کو، اُن کے خیالوں کو اور اُن کے جسموں کو اُن کی روحوں کے معیار پہ پرکھا ہے۔ تاکہ اُن کی اذیتوں میں مقید سکون کو آزاد کرسکوں اور شاید اِس لیے بھی یہ سب کر رہی ہوں کہ میں بھی پرکھ پاؤں کہ میں اپنی روح کی تلاش میں کِس سیڑھی پہ کھڑی ہوں ۔ کھڑی ہوں بھی یا ڈھونگ ہے سارا خود کو تسلی دینے کا ۔ سیاہی میری چوتھی کتاب ہے اور پہلی نثری کتاب۔۔ ۔ جو کہ نام سے ہی ظاہر ہے سیاہی میں ڈوبی اُن انگلیوں کی جدوجہد ہے جو تلاش کرتی ہے راہ چلتے مسافروں کی اذیتوں میں چُھپے سکون کو۔۔ ۔ اُن کی دو رُخی زندگی کو یک رُخ کرنے کی یہ ایک کوشش ہے ۔ یہ ایک ایسی تحریر ہے جو یک دم اُٹھنے سوالوں کے تُرش جوابوں کا مجموعہ ہے جو زندگی کو میٹھی ادا بخشتی ہے ۔ یہ کتاب خود پہ اور خود جیسے ہر چلتے پھرتے انسان کی جی رہی زندگی کا تنقیدی مجموعہ ہے۔

ISBN (Digital) 978-969-696-615-9
Total Pages 88
Language Urdu
Estimated Reading Time 2 hours
Genre Non-Fiction
Published By Daastan
Published On 16 Nov 2021
No videos available
Zarish  Iqbal

Zarish Iqbal

زندگی کے ان چوبیس سالوں میں کب اپنی ذات کی تعمیر کے لیے تحریر کا سہارا لے لیا خود بھی نہیں جانتی۔شاید اُسی دن سے جس دن سے ہوش سنبھال لیا اور بچپن کھو دیا یا یوں کہوں کہ ہوش سنبھالنے کے چکر میں ابھی بھی اپنے کھوئے بچپن کو جینا چاہ رہی ہوں۔ وہ جو پیچھے چھوٹ گیا ۔۔۔جسے جی نہیں پائی۔۔۔ وہ اب آخری دن تک جینے کو کوشش میں رہوں گی۔ شوق تھے، ہیں اور رہیں گے بھی اور وہ بھی ایک دو شوق نہیں بلکہ ہر وہ کام کرنے کی ٹھان لیتی ہوں جسے دیکھ کر سوچتی ہوں کہ میرے ہاتھ اسے کرنے سے محروم کیوں رہیں۔ ہر وہ بات سوچنے، سمجھنے اور الجھ کر سلجھانے کا شوق رکھتی ہوں جسے سوچتی ہوں کہ میری عقل سمجھ بوجھ ہضم کرنے میں کتنا وقت لیتی ہے۔ زندگی شروع ہوئی۔۔۔۔ غور کر نے کی بات ہے کہ زندگی شروع ہوئی اور میں نے بُننا شروع کردیا ۔لفظوں کو، اُن کے لہجوں کو، اُن کے جذبوں کو۔۔۔ پر بُنتے بُنتے کب کاغذ اور قلم ہاتھ میں آئے علم نہیں۔ہاں علم ہے تو اس بات کا کہ اب میں تحریر کر پاتی ہوں جو نظروں سے گزر کر دل میں ٹھہرے اور دماغ میں قیام کرلے۔ اردو، پنجابی اور انگریزی میں تحریر کرتی ہوں آگے جا کے اگر اس قابلیت کی مالک ہوئی کہ دل و دماغ کے ساتھ ساتھ اور زبانیں سمجھ پاؤں تو لکھوں گی ضرور۔ لاہور میں مقیم ایک چوتھائی دماغ اور تین چوتھائی دل کی مالک ذات ہے میری جسے لکیریں کھینچنے کی عادت ہے۔ وہ لکیریں کبھی تحریر بن جاتی ہیں اور کبھی تصویر۔ اپنی پہلی کتاب کی تصویر بھی میری ذاتی کوشش ہے اگر میری کتاب میرا عکس ہے تو اس کتاب کی تصویر میں میری ذات کی جھلک۔ لکھتی ہوں کہ میٹھی ہو جاؤں اتنی میٹھی کہ جتنا میرا خدا مجھے دیکھنا چاہتا ہے۔۔ میٹھی ہو جاؤں اپنی تحریروں میں خلوص، پاکیزگی اور اصل گھول کر۔۔ وہ سب گھول کر جو میں نے چکھا ہے اور چاہتی ہوں کہ سب چکھیں اور پرکھیں کہ یہاں اس دنیا میں ان کہی باتیں، جذبے، احساس، رشتے، تعلق اور دعائیں اپنا اپنا ایک ذائقہ رکھتی ہیں۔۔۔ اور اگر اتنا میٹھا میں کسی کو ڈھونڈ نہ پاؤں تو کسی کی تلاش مجھ پہ ختم ہو جائے تو سکون میرا ہوگا۔۔۔ اور میں اس سکون کی تلاش میں لکھے جارہی ہوں۔۔۔!

Reviews


May 18, 2022

نہایت عمدہ ماشاءاللہ

Inshal Nazif

Rating:

Sep 24, 2021

Keep it up... Well written.

Muneer Ahmad

Rating:

Sep 11, 2021

Well... I don't have words to explain how beautifully it was written. I enjoyed a lot reading this book and learnt many things. Also, I can see that the author has taken the true picture of reality. Simply... Love It.

Sep 10, 2021

MashAllah MashAllah♥♥
Very well written.....
May u many many many
more......♥
I don't know how am i describe my feelings and emotions about this book, MashAllah bht achii likhi hoi.......every single word explain some meaning...
May Allah gives you more nd more knowledge and strength.....
Ta ky app essi or bhy achi achi books likh sko.....Ameen♥

Books by Same Author


Books in Same Genre